Saturday, 9 April 2011

راستے کی تلاش

پاکستان میں پاگل اور جذباتی عوام اور بلخصوص نوجوان طبقے کی کمی نہیں ہے۔ ہم سادہ لوح عوام بہت جلد بھول جاتے ہیں کہ ہمارے حقوق غصب کرنے والے نیا جال لے کر ایک بار پھر ہمیں پنجرے میں بند کرنے آئیں ہیں۔ ہم ان کے مگر مچھ کے آنسو دیکھ کر ترس کھا کر ان کے لئے ایک نئےعزم کے ساتھ کام شروع کر دیتے ہیں۔ یہ ہی وجہ ہے کہ ہم قیام پاکستان سے لے کر آج تک اپنی حالت کو سنوار نہیں سکے ہیں۔
یہ تمام ساست دان اپنے مفادات کے غلام ہیں۔ ان مفادات کے لئے یہ عوام کی جانوں کی قربانی دیتے ہیں۔ بکتر بند گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں۔ اعلی خوراک، لباس، گھر ان کا مقدر ہیں اور ذلت و رسوائی عوام کا۔
یہ نہیں جانتے کہ عوام کو کن مسائل کا سامنا ہے۔ یہ ووٹ مانگنے کے جذباتی انداز اپناتے ہیئں۔ اور ووٹ حاصل کر لیتے ہیں، ان کا راستہ کسے روکا جا سکتا ہے۔ جواب تلاش کرنا ہے۔

No comments:

Post a Comment